سی وی ۔ روزگار ڈھونڈتے وقت آپکا پہلا تاثر

سی وی ۔ روزگار ڈھونڈتے وقت آپکا پہلا تاثر

سی وی ایک نئے ایمپلوئیر سے ہماری سب سے پہلی ملاقات ہوتی ہے لہٰذا یہ کوشش کرنی چاہئیے کہ پڑھنے والے کی دلچسپی اس میں آخر تک قائم رہے۔ بھرتی کرنے کے لیئے لوگ ایک دن میں سینکڑوں سی ویز کا جائزہ لیتے ہیں اس لیئے سی وی لکھتے وقت اس بات کا دھیان رکھنا چاہئیے کہ انہیں کس چیز کی تلاش ہے ۔ اس سے بھی اہم یہ ہے کہ آپ اپنی اس پہلی ملاقات میں انہیں وہ خصوصیات کیسے دکھا رہے ہیں کہ وہ باآسانی نظر میں آئیں ۔ جہاں سی وی لکھنے کا کوئی مخصوص طریقہ کار یا اُصول نہیں ہے اور اس میں نوکری کی مناسبت سے تبدیلی کی جانی چاہئیے، وہاں سی وی لکھتے ہوئے چند باتوں کا خیال بہرحال رکھنا چاہئیے۔

 سی وی کو مختصر اور جامع ہونا چاہئیے۔ غیر ضروری تفصیلات لکھنے سے گریز کریں جیسے کہ ازدواجی حیثیت یا مذہب وغیرہ ۔ اس کے برعکس نام ،ای میل ،موبائل نمبر اور لنکڈ اِن اکاؤنٹ کے لنک وغیرہ کونمایاں بنائیں تا کہ پڑھنے  والے کو رابطہ کرنے کے لیئے ان تفصیلات کو ڈھونڈنے میں زیادہ وقت نہ لگے ۔ اس کے علاوہ سی وی کے شروع میں ہی  یہ بھی واضح کریں کہ آپ کس پیشے سے ہیں، آپ میں کیا خوبیاں ہیں اور کیا بننا چاہتے ہیں۔

اپنے ان تجربات اور صلاحیتوں  کو نمایاں کریں جو اس نوکری میں مطلوب ہیں اور آپ کے جاب ملنے کے مواقع بڑھا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے اپنی موجودہ پیشہ ورانہ سرگرمیاں بیان کریں اور اس کے بعد باقی تجربات کواُلٹ تاریخ ورانہ ترتیب میں لکھیں۔ اپنی ذمے داریاں جامع لیکن واضح انداز میں الگ الگ لائنوں میں لکھیں مگر پیراگراف لکھنے سے اجتناب کریں۔ اگر آپ فریشر ہیں یا آپکے پاس زیادہ تجربہ نہیں ہے  تو اپنی تعلیم  اور یونیوررسٹی کے اہم پراجیکٹس کے بارے میں پہلے بتائیں۔ اپنی مہارت اور قابلیت کو  ایک مختلف حصے میں نمایاں کیجئیے جیسے کہ ‘ٹیکنیکل اسکلز’  یا پھر ‘سافٹ اسکلز’ یٰعنی لیڈرشپ اور کمیونیکیشن  وغیرہ ۔ اپنی غیر نصابی سرگرمیوں کے بارے میں بھی لکھ سکتے ہیں۔ اپنی خاص کامیابیوں کو مثبت الفاظ میں بیان کیجئیے ۔ کامیابی کی پیمائش اگر اعداد میں کی جائے چاہے وہ فیصد ہو یا کوئی رقم ہو تو  اس سے ہائیرنگ مینیجر آپ کی صلاحیتوں کو بہتر طور پر اور باآسانی جانچ سکیں گے۔

cv-2578872_1920 - ed-watch
Image from <a href=httpspixabaycomutm source=link attributionutm medium=referralutm campaign=imageutm content=2578872>Pixabay<a>

آج کل زیادہ تر نوکریاں آن لائن تلاش کی جاتی ہیں اس لیے اپنے سی وی کو ایپلیکینٹ ٹریکنگ سسٹم  (اے-پی-ایس) کے مطابق بنایئے۔ جاب ڈسکریپشن میں موجود مخصوص الفاظ (کی ورڈز) جو آپ سے متعلق ہوں وہ آپ اپنے سی وی میں جگہ جگہ پر استعمال کر سکتے ہیں۔ ٹیبل اور گرافکس کے استعمال سے گریز کریں – رنگین صفحات، سجیلے اور رنگ برنگے فونٹ وغیرہ مت استعمال کریں اور سی وی کو سادہ رکھیں ۔ غیر رسمی زبان، منفی یا جھوٹی تفصیلات اور انٹرنیٹ سے کاپی پیسٹ شدہ مواد لکھنے سے بھی اجتناب کریں۔ اس  سے نہ صرف آپ کا سی وی پیشہ ور لگتا ہے بلکہ آجر اور بھرتی کرنے والوں پر اچھا تاثر بھی پڑتا ہے ۔

اپنے سی وی کو بھیجنے سے پہلے چند بار ضرور پڑھیں ۔ اوقاف اور اعداد کا خاص طور پر خیال رکھیں۔ وہ الفاظ جن  کا تلفط ایک ہوتا ہے لیکن مطلب الگ ہوتے ہیں(ہومونمز) ان کو اسپیل چیکر ٹھیک نہیں کر پاتے اس لیئے سی وی کو اُلٹا پڑھیں تا کہ ہر لفظ پر الگ سے توجہ دی جا  سکے۔ یا پھر کسی اور سے  پڑھوائیں جو ایک تازہ نظر سے جائزہ لے سکے۔

آپ کا سی وی آ پ کی شخصیت کی  نمائندگی کرتا ہے اور لوگوں پر آپکا پہلا تاثر قائم کرنے میں مدد کرتا ہے۔  اس لیئے سی وی کو دوسرے کے نقطہ نظر سے بھی  پڑھیں کہ وہ آپ کو نوکری پر آخر کیوں رکھیں؟ اسکے علاوہ سی وی کے ساتھ ہمیشہ ایک تعارفی خط بھی بھیجیں جس میں آپ صاف صاف لکھ سکتے ہیں کہ آپ وہ مخصوص نوکری کیوں کرنا چاہتے ہیں اور آپ اس کمپنی کے لیئے ایسا کیا کر سکتے ہیں جو آپکو کام پہ رکھا جائے۔  آپ اپنے سی وی اور تعارفی خط میں جتنے نفیس اور جامع ہونگے ، آپ کو انٹرویو کی کال بھی اتنی ہی جلدی اور آسانی سے آئے گی، اور آپ جلد اپنے پیشے میں آگے بڑھ کر اپنی زندگی کے مقاصد حاصل کر پائیں گے۔

author avatar
Noor Bano
محترمہ نور بانو نے کراچی یونیورسٹی سے ایم۔کام کی ڈگری لی ہے۔ان کا آغازِسحر کے نام سے ایک پرسنل بلاگ ہے جس میں وہ عوام کی آگاہی اور پاکستان کے مسائل وحل کے متعلق تحقیقی مضامین لکھتی ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share this post

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related posts

images - ed-watch
Why Python Leads the Way in Data Science

In today’s rapidly evolving, data-driven world, data science has become a cornerstone of innovation and strategic decision-making across industries. From healthcare to finance, organizations leverage